I have been writing poetry since my school days, captivating audiences with verses of love and grief. Despite my young age, my words resonated with teachers and students alike, forging connections across generations.
Losing my father at a tender age imbued my poetry with raw emotions of pain and sorrow. Yet, it was through these trials that my passion for writing flourished. At 17, I became the youngest poetess to publish a poetry book, a testament to my dedication and resilience. Despite the challenges, I persevered, and at that young age, I was honored as the youngest poetess to publish a poetry book.
In 2008, I embarked on a new journey in Dubai, where I continued to hone my craft. Launching my poetry books at prestigious events in Dubai was a surreal experience, reaffirming my love for poetry and storytelling
In 2020, I embraced motherhood, cherishing the arrival of my baby girl. Though I took a hiatus from public events, my creative spirit remained undimmed. I eagerly anticipate sharing my new poetry books, novels, and storybooks with the world.
My poetry books, novels and stories names are as below:
Poetry Books:
- “Tumhain Tumse Hi Manga Hay”
- “Chand Chehra Gulab Lab Uske”
- “Tumhare Naam”
- “Mehrem E Zaat” (Under Publishing)
Novels and short stories:
- “Tumko Khabar Hone Tak”
- “Shaha!”
- “Ishq Main”
- Kaanch ki guriya ( for kids )
Availability: These captivating works are available online and will soon grace the shelves of bookstores near you.
My book titles evoke a sense of romance and depth. “Tumhain Tumse Hi Manga Hay,” “Chand Chehra Gulab Lab Uske,” and “Tumhare Naam” all seem to resonate with themes of longing, love, and perhaps even introspection. “Mehrem E Zaat” also seems spiritualism, intriguing, especially with its imminent publishing status.
As for your novels, “Tumko Khabar Hone Tak,” “Shaha!” and “Ishq Main” suggest narratives rich in emotion and possibly exploration of complex human relationships.
I have a diverse range of themes and emotions in my poetry and stories.
تعارف
میں اپنی سکول کی دنیا سے شاعری کر رہی ہوں، جہاں سے میری
شاعری محبت اور غم کے اشعار سننے والے کو محیر کر دیتے تھے۔ اپنی کم عمری کے باوجود، میرے الفاظ اساتذہ اور طلباء میں گہرے تعلقات پیدا کرتے رہے۔
بچپن میں اپنے والد کی وفات نے میری شاعری کو درد و غم کے جذبات سے بھر دیا۔ لیکن ان مصائب کے ذریعے میری شاعری سے محبت کے جذبات میں مزید اضافہ ہوگیا
میں جو محسوس کرتی اسے الفاظ کا رنگ دے کر کبھی نظم اور کبھی غزل میں ڈھال دیتی
17 سال کی عمر میں، میں اپنی شاعری کی کتاب شائع کرنے والی سب سے کم عمر شاعرہ بنی، جو میری عزم و استحکام کا ثبوت ہے۔ چند ساتھ ساتھ چلنے والے چیلنجز کے باوجود، میں نے کامیابی سے اردو ادب میں قدم رکھا، اور اتنی کم عمری میں مجھے بہت عزت دی گئی کہ میں نے اپنی شاعری کی کتاب شائع کرنے والی سب سے کم عمر شاعرہ بننے کی سند حاصل کی۔
2008 میں، میں نے دبئی میں ایک نیا سفر شروع کیا، جہاں میں نے اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ شاعری کے سفر کو جاری رکھا
۲۰۰۹ میں محترمہ سبیہہ صبا اور جناب صغیر احمد جعفری صاحب کی مدد سے مشاعروں کا حصہ بننا شروع کیا۔
دبئی کی اعلیٰ تقریبات میں اپنی شاعری کی کتابوں کا اجراء کرنا ایک خواب سا تجربہ تھا، جو میری شاعری اور کہانی گوئی کے پیار کو ثابت کرتا ہے۔
۲۰۰۹ سے مسلسل
مشاعروں اور ادبی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ موسیقی
کہانی نویسی سے بھی جڑی رہی اور اُس وقت کے تمام بڑے ادبی ناموں کی صدارت میں کئی مشاعرے پڑھے
کئی ٹی وی پلے لکھے اسکریپٹ رائیٹنگ بھی کئ
اور پھر کو وڈ سے پہلیے شادی کے بندھن میں بندھنے کے بعد
2020 میں، میں والدہ بن کر مشاعروں اور ادبی محافل سے زرا دور ہو گئی
میں، اپنی بیٹی کی آمد کو قیمتی سمجھتی ہوں۔ جب کہ اسطرح سے یہ مصروفیات میری عوامی تقریبات میں رکاوٹ بنیں مگر ، میری تخلیقی روح باقی رہی۔ میں بڑے شوق سے اپنی نئی شاعری کی کتابوں، ناولوں، اور کہانیوں کو دنیا کے ساتھ تقسیم کرنے کا انتظار کر رہی ہوں۔
ورکنگ لیڈی ہونے اور گھریلو مصروفیات نے مجھے مشاعروں میں جانے سے روک دیا مگر میرا ادبی سفر اب بھی مسلسل جاری ہے
میری شاعری کی کتابوں، ناولوں اور کہانیوں کے عنوانات مندرجہ ذیل ہیں:
شاعری کی کتابیں:
“تمہیں تم سے ہی مانگا ہے”
“چاند چہرہ گلاب لب اسکے”
“تمہارے نام”
“محرم ذات” (تحریر کی جارہی ہے)
ناولز اور چھوٹی کہانیاں:
“تم کو خبر ہونے تک”
“شاہا!”
“عشق میں”
“کانچ کی گڑیا” (بچوں کے لیے)
جیسے بے شمار ناول افسانے ٹی وی پلے شورٹ سٹوری لکھ چکی ہوں
دستیابی: یہ دلکش اعمال آن لائن دستیاب ہیں اور جلد ہی آپ کے قریبی کتب خانوں کے شیلفوں پر بھی آ جائیں گے۔
میرے کتابوں کے عنوانات محبت، گہرائی،
“تمہیں تم سے ہی مانگا ہے”، “چاند چہرہ گلاب لب اسکے”، “تمہارے نام”
محرم ِ ذات
کہو مجھ سے محبت ہے
محبت کم نہیں ہوگی
تم
شاہا
جیسے تمام عنوانات محبت،
عشق حقیقی اور مجازی ہجرو وصال وطن سے محبت عشق خدا اور عشق رسل پر مشتمل ہیں
“محرم ذات” بھی روحانیت کا مظہر ہے، جو کہ اس کی جلد شائع ہونے جا رہا ہے
میرے ناولز “تم کو خبر ہونے تک”، “شاہا!” اور “عشق میں” میں محسوس شدہ جذبات اور شاید پیچیدہ انسانی تعلقات کی تلاش بھی محسوس ہوتی ہے۔ میری شاعری اور کہانیوں میں وسیع رنگت اور جذبات کا رنگ موجود ہوتا ہے۔
میں اپنی اگلی کتب اور ادبی سفر کی نئی اور مزید منزلیں طے کرتی ہوئی آپ کو جلد ملوں گی
ان شا اللہ